Mufti Abdul Wahab

Tragic Bus Accident in Sindh and Our Apathy

Dear readers, I just came across the news that there was a bus accident in Sindh where many people were martyred while several were injured, including children and women. First of all, may Allah forgive those who have died in this accident, heal those who are injured as soon as possible and grant patience to the bereaved, Ameen.

Recently, I also visited Sindh to help the flood victims, but our journey was also perilous. The roads were bumpy and broken, and it was more of a death ride as your car could overturn at any moment. We travelled only with trust in Allah.

You can imagine how the people who travel there daily take their lives in the palm of their hands. It has been several months since the floods, and practical work has yet to be done to fix the cuts.

Now, this accident has happened; God forbid, it could be a big accident. This accident is not a minor one. It is necessary to understand the value of human life. God forbid, if this accident had happened in another country, then the inquiry would have been held by now, the responsible would have been determined, and a report would have been prepared. The country’s Prime Minister would have left all other work and reached the spot, and the outcome would have started to bring those responsible to the end.

These things are not included in our priorities, and we have no idea of the greatness of human life. Such accidents are considered normal, and what should our poor people do? Only we can pray that Allah Almighty gives the power to the ruling class to gain consciousness.

You must have seen the news that the Deputy Commissioner has transferred two billion rupees from the Motorway to his personal account. I don’t know how many billions and trillions of rupees have gone into people’s pockets, and this series of corruption is continuing. May Allah guide these people.

This accident is tragic; it is not uncommon for twenty people to die. Among those martyred was a newly married couple. Perhaps the management was waiting for this incident to occur. May Allah guide them.

سندھ میں اندوہناک بس حادثہ اور ہماری بے حسی

 

محترم قارئین ابھی نیوز میں یہ خبر دیکھی کہ سندھ میں بس کا حادثہ ہوا ہے جس میں بہت سے لوگ شہید ہوگئے اور بہت سے لوگ زخمی بھی ہیں اس میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔ سب سے پہلے تو جن افراد کا اس میں انتقال ہوگیا ہے اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے جو زخمی ہے ان کو جلد از جلد ٹھیک کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین۔

حال ہی میں میں نے بھی سیلاب زدگان کی مدد کے لیے سندھ کا دورہ کیا تھا وہاں پر ہمارا بھی سفر اسی طرح بہت خطرناک تھا ہم نے خود دیکھا کہ جگہ جگہ کٹ لگے ہیں اور کچھ معلوم نہیں ہوتا کہ کہاں پر سڑک ہے اور کہاں پر کھڈا۔ یہ ایک موت کا سفر تھا اور کسی بھی وقت آپ کی گاڑی الٹ سکتی ہے۔ بس اللہ کے بھروسے اور اس پر توکل کے ساتھ ہی ہم نے سفر کیا۔

آپ اس سے اندازہ لگائیے کہ جو لوگ وہاں پر روزانہ سفر کرتے ہیں وہ کس طرح اپنی جان ہتھیلی پر لے کر یہ کام کرتے ہیں۔ سیلاب آئے ہوئے کئی مہینے بھی ہو گئے اور تب سے جو کٹ لگے ہیں ابھی تک ان کو پورا کرنے کے لیے کوئی عملی کام سر انجام نہیں دیا گیا۔

ابھی تو یہ حادثہ ہوا ہے خدا نا خواستہ اس سے بہت بڑا حادثہ بھی ہو سکتا ہے یہ حادثہ بھی کوئی چھوٹا یا معمولی حادثہ نہیں انسانی جان کی قدر و قیمت کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ خدا نا خواستہ یہ حادثہ کسی اور ملک میں ہوا ہوتا تو اب تک انکوائری بیٹھ چکی ہوتی ذمہ داران کا تعین کیا جا چکا ہوتا رپورٹ مرتب کی جا رہی ہوتی۔ ملک کا وزیراعظم باقی تمام کام چھوڑ کر وہاں پر پہنچ چکا ہوتا۔ اور اس کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے کام شروع ہو چکا ہوتا۔

ہمارے ہاں ترجیحات میں یہ چیزیں شامل نہیں اور انسانی جان کی عظمت کا کوئی تصور ہی نہیں۔ اس طرح کے حادثات کو ایک معمول کی کارروائی سمجھ لیا جاتا ہے ہماری قوم بھی بیچاری کیا کریے، بس اللہ تعالی حکمران طبقے کو ہی ہوش کے ناخن لینے کی توفیق عطا فرمائے۔

ابھی آپ نے یہ خبر بھی دیکھی ہوگی کہ ڈپٹی کمشنر صاحب نے موٹروے کے دو ارب روپے اپنے پرسنل اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دیے نہ جانے اس طرح کے کتنے اربوں کھربوں روپے لوگوں کی جیب میں چلے گئے اور کرپشن کا یہ سلسلہ رکنے میں نہیں آرہا اللہ تعالی ان لوگوں کو ہدایت دے۔

یہ بہت دردناک واقعہ ہے بیس افراد کا جاں بحق ہو نا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ ان شہید ہونے والے افراد میں ایک نیا شادی شدہ جوڑا بھی تھا یہ کٹ منچھر جھیل پر دو ماہ سے زائد عرصے سے لگا ہوا ہے اور ابھی تک بھرا نہیں گیا۔ شائد انتظامیہ اسی واقعے کا انتظار کر رہی تھی۔ اللہ تعالی ان کو ہدایت دے۔